منسلکہ ۳: قومی ترجمہ مشن کا ڈھانچہ

Structure of the National Translation Mission
نے بنیادی ڈھانچے کے معاملے میں این ٹی ایم نسبتاً ایک چھوٹی تنظیم ہوگی اور نظم و نسق میں قابل ترمیم ہوگی، لیکن شناخت شدہ میدانوں میں ہدف شدہ رقم کی فراہمی کو عمل میں لانے کے قابل بنانے کے لئے اس کے پاس حسب ضرورت بجٹ ہوگی۔ اس میں ایک ڈائریکٹر جنرل ہو سکتا ہے جس کو تقریباً ۱۵ سے ۲۰ فُل ٹائم اکیڈمی کارکن اور اتنی ہی تعداد کے حمایتی کارکن (بشمول کھاتا بہی/حساب کتاب، لائبرری اور انفارمیشن سائنس، ویب-خاکہ اور چھپائی کا ماہر، تدوین کرنے والے معاون، تقریب کے نظم و نسق کرنے والے معاون، تکنیکی ماہر/مسودہ تیار کرنے والے وغیرہ) تعاون فراہم کریں گے۔ این ٹی ایم میں اِس کی سرگرمیوں کی نگرانی کے لئے ایک صلاحکار مجلس ہوگی۔ ایک طرح کی باری باری سے رکنیت کے ساتھ، مترجموں، تعلیمی اداروں، ناشروں وغیرہ کی نمائندگی کر رہے ۱۰ ممبروں پر مشتمل فیصلہ ساز گروہ ہوگا (مثال کے طور پر دو ممبروں کے ساتھ دو سے تین سال کی مدت تک کا، جو ہر سال بدلتے رہیں گے)۔

ترجمہ کے میدان میں این ٹی ایم کا دھیان اطلاع، اطلاق، تربیت اور تخلیق پر ہوگا۔ یہ متمرکز طریقے سے کام نہیں کرےگا بلکہ بہت سے مختلف سطحوں پر بشمول ریاستی اور مقامی سطحوں پر اور بہت سے مختلف ایجنسیوں کے ساتھ ہم آہنگی کو مشغول کرنے کی ضرورت پڑےگی۔

نقل سے بچنے کے لئے یہ مختلف تنظیموں سے تعاون اور ہم آہنگی پیدا کرےگا اور ہمکاری کرےگا اور ترجمہ کی سرگرمی کا تکمیلی مگر قابل ترمیم ترقی کو بڑھاوا دےگا۔ اِن میں سرکاری ادارے جیسے نیشنل بُک ٹرسٹ، یو جی سی، ساہتیہ اکادمی، ٹرانسلیشن کیندر، سی آئی آئی ایل، ترجمہ میں تدریسی اور تحقیقی پروگرام پیش کرنے والے یونیورسیٹی شعبے، گرنتھ اکیڈمیاں، ریاستی سطح کے دوسرے ادارے، سرکاری کتابخانہ نیٹ ورک وغیرہ شامل ہوں گے۔ وے ناشروں، اخباروں اور دوسرے میڈیا، کارپوریٹ گھروں، کتابفروشوں کو بھی شامل کریں گے۔ اس کے علاوے، استادوں، طالب علموں، والدین، بالغ سیکھنے والوں اور دوسرے شہریوں کے ساتھ این ٹی ایم کو تعامل کرنا ہوگا اور ان کی ضروریات کو شامل کرنا ہوگا۔ موجودہ سرکاری اور نجی ایجنٹوں کے ساتھ ہمکاری بڑھانے اور بنانے کی مصلحتی مداخلت میں مشغول کرنا ہمارا مقصد ہے۔

نقل و حرکت کے معاملے میں یہ این ٹی ایم کے لئے بہتر ہو سکتا ہے کہ وہ آئین مملکت کے آٹھویں جدول میں درج ۲۲ اہم زبانوں کو پورا کرنے کے معاہدے سے شروع کرے، لیکن دوسرے علاقائی زبانوں کے نتائج کی دیکھ ریکھ اور نشر و اشاعت کی اہمیت کو نہیں بھُلا دیا جانا چاہیئے۔

یہ غوروفکر کیا گیا ہے کہ مکمل منصوبہ کی مدت کے لئے ۲۵۰ کروڑ روپئے کی تجویز شدہ بجٹ کے ساتھ ان سرگرمیوں کو انجام دینے والا ایک قومی ترجمہ مشن گیارہویں منصوبہ کے دوران قائم کیا جا سکتا ہے (تقریباً ۸۰ کروڑ روپئے تشکیلاتی خرچ، افرادی قوت اور وظیفے کے لئے، اور تقریباً ۱۷۰ کروڑ روپئے دوسری تمام سرگرمیوں کے لئے، جو دوسرے ساجھےداری کرنے والے اداروں/پارٹیوں کو فنڈ دینا شامل کرےگا)۔ گیارہویں منصوبہ کی مدت کے دوران تجربے کی بنیاد پر منحصر بعد میں حمایت کی گنجائش بڑھا دی جا سکتی ہے۔ ضروری بنیادی ڈھانچے کے تیارکرنے/فروغ دینے کے لئے این ٹی ایم کو کچھ اضافی یکوقتی امداد کی بھی ضروری پڑ سکتی ہے۔

یہ فیصلہ لینا پڑ سکتا ہے کہ کیا این ٹی ایم کے فروغ دینے اور تیار کرنے کی یہ ذمےداری انسانی وسائلِ ترقی کے وزارت (خاص کر اس کے لسانی بیورو کو، جس کے اندر این بی ٹی کام کرتا ہے) کو سونپا جانا چاہیئے اس لئے کہ یونیورسیٹیاں، آئی آئی ٹی، این بی ٹی اور بہت سے لسانی ادارے – بشمول سی آئی آئی ایل اس کے زمرے میں آتے ہیں یا وزارتِ ثقافت کو یا نہیں (جس کے اندر ساہتیہ اکادمی کام کرتا ہے)۔

یہ قابلِ غوروفکر ہے کہ کیا حکومت کے سامنے پیش کرنے سے پہلے اس تجویز کی مزید وضاحت اور وسعت کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوے متعلقہ وزارتوں کی رضامندی اور مدد سے (ایچ آر ڈی، ثقافت، آئی ٹی) ۱۰ ممبروں کی ایک کمیٹی قائم کرنا ممکن ہے جو ایک سوچ کے خزانے کی حیثیت سے کام کر سکتا ہے:

پروفیسر بِپِن چندر، چیرمین این بی ٹی .1
پروفیسر کے سَچیدانندن (سیکریٹری ساہتیہ اکادمی) یا ڈاکٹر نِرمَل کانتی بھٹّاچارجی (مدیر، ہندوستانی ادب، اور ممبر، ساہتیہ اکادمی) .2
(پروفیسر پَرَمود تَالگیری (سابق وائس چانسلر سی آئی ای ایف ایل، اور اب جے این یو میں) یا پروفیسر آلوک بھلّا، (سی آئی ای ایف ایل، حیدارآباد .3
(پروفیسر اندرا ناتھ چودھری (سابقاً ہندی کے پروفیسر، دہلی یونیورسیٹی، ناظم، نہرو سینٹر اور سیکریٹری، ساہتیہ اکادمی .4
(پروفیسر یو آر اَنَنت مُرتی (سانق صدر، ساہتیہ اکادمی اور وائس چانسلر مہاتما گاندھی یونیورسیٹی) یا گِریش کرناڑ (سابقاً ناظم، نہرو سینٹر .5
پروفیسر اَمِیَا دیو یا پروفیسر نَبنیت دیو سین (دونوں سابقاً پروفیسر، تقابلی ادب، یادو پور یونیورسیٹی) .6
(پروفیسر ایس بی وَرما (سابقاً جاپانی زبان کا پروفیسر، جے این یو، اور مشہور مترجم .7
پروفیسر ہَریش تِریویدی، انگریزی شعبہ، دہلی یونیورسیٹی۔ .8
Prof. Pushpak Bhattacharya (IIT-Mumbai) .9
Prof. Udaya Narayana Singh (Director, CIIL, Mysore) - Convenor .10