ہدف مستفیدگان

اس مشن کے لئے زیر ہدف مستفید افراد کی ایک قطار ہے، لیکن سب سے پہلے اور خاص الخاص سماج کے حاشئے سے کمزور طبقے کے طلبا ہیں جو اپنے طبیعی (خاص طور سے دیہی اور قصبے کے خطے) کے ساتھ ساتھ خاص کر – سماجی – مقام اور پس منظر کی بدولت پچھڑی جاتی اور طبقے سے تعلق رکھتے ہیں تکنیکی اور سائنسی نوعیت کے علوم تک ان لوگوں کی رسائی بہت کم یا نہیں کے برابر ہے، جو کہ زیادہ تر انگریزی میں دستیاب ہیں۔ یہ مشن اپنے اصلی مقصد کو اسی وقت حاصل کرےگا جب مختلف ڈِسیپِلین کے ترجمہ شدہ متون صرف ہمارے سماج کے حاشئے کے طبقوں سے تعلیم کے متجسس ان سبھی لوگوں تک پہنچےگا۔ .

بہر حال رسائی حاصل کرنے کے دوران ہی بہت سے گروہوں کو متوازی فوائد ملیں گے، جیسے:

ریڈیو اور ٹیلیویژن پروگرام کے منتظم جو متعدد زبانوں میں اپنے پروگراموں کو نشر کرنا چاہتے ہیں،
وہ عام لوگ جو اپنی ہی زبانوں میں ادبی اور علومی متون کو پڑھنے کے خواہشمند ہیں،
وہ مترجمان جن کو بڑی تعداد میں مقرر کیا جائےگا اور ان لوگوں کے کام کے لئے مناسب معاوضہ دیا جائےگا،
زبانوں میں نئی اور دلچسپ کتابوں کو کھوج نکالنے والے ناشر
زبانوں میں نئی اور دلچسپ کتابوں کو کھوج نکالنے والے ناشر
غیر رسمی تعلیم میں مشغول رضاکار، ،
صحت عامہ، شہری حقوق، ماحولیات، سائنس کی مقبولیت جیسے میدانوں میں کام کر رہے این جی اوز،
ترجمانوں کی کھوج میں لگی ایجنسیاں،
سیاح اور خارجی دانشوران جن کو ترجمانی کی ضرورت ہے،
فلموں کی ذیلی عنوان دینے والے متجسس فلم ساز، منتظم اور تبلیغ کرنے والے افراد،
.۱۰
.۱۱ ترجمہ کی تربیت حاصل کرنے والے افراد،
دانشگاہوں اور دوسرے اداروں میں ترجمہ شعبہ، .۱۲
ترجمے سے متعلق مختلف میدانوں میں محقق، .۱۳
ترجمہ کے لئے سافٹ ویر بنانے والے، .۱۴
تقابلی ادب کے دانشوران .۱۵

معیاری ترجمہ صنعت کا آغاز کرنے کے لئے 'مترجموں کے لئے قومی رجسٹر' کو بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے جو اَنوکریتی کے ویب سائٹ پر دیا گیا تھا، اور پہلے ہی ساہتیہ اکادمی کے ذریعے چھاپا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام مترجموں کے انجمن (جو اس وقت ہندوستان میں کئی ہیں) اور شخصی اشاعت گھروں سے مترجموں کے مجموعوں کو بھی شامل کرنا پسند کرےگا۔ کُل سرگرمی کو پیشہ ورانہ طور پر منظم کیا جائےگا اور ان تمام سرکاری اور دوسری ایجنسیوں کو بھی خدمات فراہم کئے جائیں گے جو کسی معین متن کے فوری ترجمہ کا نیازمند ہے۔ ان سبھوں کے علاوے، 'اَنوواد میلا' (یہاں تک کہ چھوٹے شہروں میں بھی ترجمہ بازار اور متعلقہ زوداثر سرگرمیاں) قائم کرنا اور مترجموں کا پیشہ ورانہ تربیتی پروگرام ترتیب دینا جو مناسب افرادی قوت کے حصول اور شناخت میں مدد کرے۔ ہم لوگ امید کرتے ہیں کہ یہ طریقۂ کار ایک بڑے ترجمہ صنعت کے قیام کا باعث بنےگا۔

عام لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کی خاطر اور اس لئے بھی کہ علوم پر مبنی متون کی ضرورت ہمارے تدریس اور تحقیقی اداروں کے مطالبے کو پورا کرنے میں پڑےگی اس لے چھاپی گئی کتابوں کے دام اعتدال پسندی سے طے کئے جائیں گے، لیکن ان لوگوں کے لئے جو ترجموں تک رسائی پانا چاہیں گے۔ ایسے تمام متون ای-کتاب کی شکل میں اتصالی جالوں سے جوڑے گئے ایک بڑے ویب سائٹ کے ذریعے مفت دستیاب کرائے جائیں گے جسے سی آئی آئی ایل کے سَروَر سے این ٹی ایم کے ذریعے دیکھ بھال اور منظم کیا جائےگا۔ استعمال کرنے والوں کا صرف ایک رجسٹر ہی برقرار رکھا جائےگا تاکہ ہمارے نیٹ پر مبنی متون کے آخری استعمال کرنے والوں کا اندراج رہ سکے۔ اس سے ہم ان کی اظہار رائے حاصل کرنے کے قابل ہوں گے۔ آخر میں، تیار کئے گئے ترجمہ آلۂکار جیسے لغات، اضداد اور مترادفات کی لغات، لفظ دریافت کنندہ، کشف الّغات، صرفی لغات، بصری اور صوتی لغات وغیرہ تمام دستیاب کرائے جائیں گے اور ایک آزاد-ماخذ بستہ کی حیثیت سے تازہ ترین بنایا جائےگا۔

این ٹی ایم عددی لغات (ڈِجیٹل ڈکشنری) اور مختلف زبان کے جوڑوں کے مابین 'مشینی مدد سے ترجمہ سافٹ ویر' کی تیاری کو ترجیح دےگا۔ لیکن جیسا کہ ایک ساتھ آئی آئی ٹی والے، ٹی ایف آئی آر اور آئی آئی ایس سی کے علاوے سافٹ ویر کی بہت بڑی بڑی ہستیاں پچھلے دو دہائیوں سے مشینی ترجمہ کے شدید مسئلہ پر لگاتار کام کر رہی ہیں اور اب تک غلطی سے آزاد اعلی نتیجے کے آلۂکار بنانے میں کامیابی حاصل نہیں کر پائے ہیں۔ اس لئے اُسی اثنا این ٹی ایم اس میدان کو ہوشیاری سے نمایاں کرےگا۔ ان سفارشوں کے کچھ معین حصّوں (جیسےعددی لغات، لفظ دریافت کنندہ، اضداد اور مترادفات کی لغات وغیرہ) کو دوسرے معین حصوں (جیسے خود کار آلۂکار) سے پہلے ہی عمل درآمد کر دیا جائےگا۔